Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈرا رہا ہے مجھے ایک ڈر اندھیرے میں

احمد کمال حشمی

ڈرا رہا ہے مجھے ایک ڈر اندھیرے میں

احمد کمال حشمی

MORE BYاحمد کمال حشمی

    ڈرا رہا ہے مجھے ایک ڈر اندھیرے میں

    بچھڑ نہ جائے کہیں ہم سفر اندھیرے میں

    امڈتی کالی گھٹاؤں کو روکنا ہوگا

    نہ ڈوب جائے کہیں دوپہر اندھیرے میں

    کرو نہ میرے لئے تم کوئی دیا روشن

    مجھے اب آنے لگا ہے نظر اندھیرے میں

    کئی چراغوں نے اودھم مچائی تھی اک شب

    تبھی سے ڈوب گیا گھر کا گھر اندھیرے میں

    وہ اپنی ذات میں اک چاند ہے پہ وقت سحر

    میں اپنی ذات میں جگنو ہوں پر اندھیرے میں

    ہر آدمی نکل آتا ہے خول سے باہر

    کوئی بھی رہتا نہیں معتبر اندھیرے میں

    چراغ والوں کے سب دعوے کھوکھلے نکلے

    میں کر رہا ہوں مسلسل سفر اندھیرے میں

    کمالؔ ڈال دو تم کوڑے‌ دان میں ان کو

    چراغ جلتے نہیں ہیں اگر اندھیرے میں

    مأخذ :
    • کتاب : Radd-e-amal (Pg. 50)
    • Author : Ahmad Kamal Hashami
    • مطبع : Ahmad Kamal Hashami (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے