ڈرا رہا ہے مجھے ایک ڈر اندھیرے میں
ڈرا رہا ہے مجھے ایک ڈر اندھیرے میں
بچھڑ نہ جائے کہیں ہم سفر اندھیرے میں
امڈتی کالی گھٹاؤں کو روکنا ہوگا
نہ ڈوب جائے کہیں دوپہر اندھیرے میں
کرو نہ میرے لئے تم کوئی دیا روشن
مجھے اب آنے لگا ہے نظر اندھیرے میں
کئی چراغوں نے اودھم مچائی تھی اک شب
تبھی سے ڈوب گیا گھر کا گھر اندھیرے میں
وہ اپنی ذات میں اک چاند ہے پہ وقت سحر
میں اپنی ذات میں جگنو ہوں پر اندھیرے میں
ہر آدمی نکل آتا ہے خول سے باہر
کوئی بھی رہتا نہیں معتبر اندھیرے میں
چراغ والوں کے سب دعوے کھوکھلے نکلے
میں کر رہا ہوں مسلسل سفر اندھیرے میں
کمالؔ ڈال دو تم کوڑے دان میں ان کو
چراغ جلتے نہیں ہیں اگر اندھیرے میں
- کتاب : Radd-e-amal (Pg. 50)
- Author : Ahmad Kamal Hashami
- مطبع : Ahmad Kamal Hashami (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.