Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دراز قامت دراز گیسو عجیب سا اک نگار تھا وہ

ایم کوٹھیاوی راہی

دراز قامت دراز گیسو عجیب سا اک نگار تھا وہ

ایم کوٹھیاوی راہی

MORE BYایم کوٹھیاوی راہی

    دراز قامت دراز گیسو عجیب سا اک نگار تھا وہ

    گلوں کی باگ اس کے ہاتھ میں تھی ہواؤں پر جب سوار تھا وہ

    جنوں تھا بن کر لہو رگوں میں کہ رات دن دوڑتے تھے لمحے

    تھکے نہ تھے وہ جو رک گئے تھے مرے لئے بیقرار تھا وہ

    مرے خدا حسن کے دفینے کو مت خزانے کا مرتبہ دے

    کہ پا کے جو اس کو خوش بہت تھا گنوا کے کل اشک بار تھا وہ

    ابل پڑے نفرتوں کے سوتے کہ ہو گئی خشک جھیل غم کی

    شکست خوردہ سا منہ چھپائے نہ جانے کس کا شکار تھا وہ

    کبھی کبھی جو سنا گیا تھا کہیں کہیں جو پڑھا گیا تھا

    کتاب میں بند ہو چکا ہے اک عمر کا شاہکار تھا وہ

    وہ دوستوں دشمنوں کا پیارا پھرا تمام عمر مارا مارا

    سنا ہے کل غم نے مار ڈالا کہ جس کا دیرینہ یار تھا وہ

    عجیب راہی تھا ریگ زاروں میں پیاس لمحوں کی بو رہا تھا

    مگر چٹانوں سے گر رہا تھا کہ شب میں اک آبشار تھا وہ

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے