دراز قامتی تیرا ہنر گیا آخر
جو قد کو میں نے بڑھایا تو سر گیا آخر
وہ جنگ جیت کے لوٹا تو لوگ پوچھتے تھے
لہو اچھالنے والا کدھر گیا آخر
کرے گا کون تعاقب اداس لمحوں کا
کہ جو علیل تھا مجھ میں وہ مر گیا آخر
جو ایک لفظ تڑپتا تھا میرے ہونٹوں پر
وہ کرب بن کے لہو میں اتر گیا آخر
طلسم توڑ کے احساس و فکر و خواہش کا
یہ کون روح کو بیدار کر گیا آخر
مجھے جنون تھا تاروں کو توڑ لانے کا
مگر میں خود ہی خلا میں بکھر گیا آخر
تمام عمر کے دکھ سکھ کو بانٹ کر اے رندؔ
مرا غنیم مرے ساتھ مر گیا آخر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.