درخت کیسے بڑھے گا اگر نہ پانی دے
کسی کو پڑھ جو ترے شعر کو روانی دے
اگرچہ میں نے تو آب حیات مانگا ہے
جو مے ہی دینی ہے تو نے بہت پرانی ہے
بصد خلوص مجھے زہر دے گیا ہے وہ
کہ جس سے میں نے کہا زندگی سہانی دے
جو ایک بار انا الحق کی نذر کر دے تو
ہزار بار خدا تجھ کو پھر جوانی دے
نگہ اداس ہے دے اس کو کوئی نظارہ
زباں جو گنگ ہے یا رب اسے کہانی دے
زمیں جو بانجھ ہے اب اس کی گود بھی بھر دے
جو ہونٹ سوکھ رہے ہیں انہیں بھی پانی دے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 558)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.