Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درختوں پر پرندے بولتے ہیں

فاروق انجینئر

درختوں پر پرندے بولتے ہیں

فاروق انجینئر

MORE BYفاروق انجینئر

    درختوں پر پرندے بولتے ہیں

    نکل گھر سے کہ رستے بولتے ہیں

    در و دیوار سے رونق گھروں کی

    دلوں کا حال چہرے بولتے ہیں

    یوں ہی سینوں سے کب نکلی ہیں آہیں

    لگے جب ٹھیس شیشے بولتے ہیں

    کوئی بے ساختہ جملہ کبھی تو

    یہ سب الفاظ طوطے بولتے ہیں

    ابھی تو گل فشانی ہو رہی ہے

    یہ دیکھیں کیا وہ آگے بولتے ہیں

    گراں اس کی سماعت پر نہ گزرے

    سو ہم کتنا سنبھل کے بولتے ہیں

    ترا انداز سب کو بھا گیا ہے

    ترے لہجے میں سارے بولتے ہیں

    ہے ایسا شہر بھی آباد فاروقؔ

    ہیں سب خاموش کتبے بولتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے