دردانگیز ہے اس طرح سے اس کا جانا
دردانگیز ہے اس طرح سے اس کا جانا
جیسے اک جسم سے اک روح کا کھینچا جانا
تم نے کچھ پوچھا نہ سمجھا نہ ارادہ جانا
مجھ کو بس ایک ملاقات میں کتنا جانا
میری تنہائی پسندی کہاں لے آئی مجھے
دیر تک سوچنا چپ رہنا پھر اکتا جانا
بس وہ گزرے ہوئے لمحوں کی تھکن ہوتی ہے
لوگ کہتے ہیں جسے آنکھ کا پتھرا جانا
تیری خیرات بس اتنی ہے سمجھ پائے اگر
اک سوالی کا سوالی کو نوازا جانا
ٹوٹ جائے گا مری ذات کا پھر سارا طلسم
اب اگر تو نے مجھے مجھ سے زیادہ جانا
فکر کی دھوپ نے یہ حال کیا ہے بسملؔ
جیسے اک پھول کا بے وقت ہی مرجھا جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.