درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے
درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے
زندگی بے مزہ نہ ہو جائے
روکتا ہوں مژہ پہ میں آنسو
گر کے دل کی صدا نہ ہو جائے
نگہ التفات کے صدقے
دل کی دھڑکن سوا نہ ہو جائے
روز مرتا ہوں روز جیتا ہوں
تیرا وعدہ وفا نہ ہو جائے
آپ سے شکوہ اے معاذ اللہ
لب تک آ کر دعا نہ ہو جائے
وہ کسی کام کا نہیں جو دل
درد سے آشنا نہ ہو جائے
سینا اکثر ہے سوز سے خالی
زیست بے مدعا نہ ہو جائے
اف یہ تہذیب نو کی خوں خواری
خون انساں روا نہ ہو جائے
دل لگی دل لگی میں دیکھ حبیبؔ
عشق کی ابتدا نہ ہو جائے
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 67)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.