Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد بن کے کبھی غم بن کے ستاتا ہی رہا

حیرت فرخ آبادی

درد بن کے کبھی غم بن کے ستاتا ہی رہا

حیرت فرخ آبادی

MORE BYحیرت فرخ آبادی

    درد بن کے کبھی غم بن کے ستاتا ہی رہا

    اپنے ہونے کا وہ احساس دلاتا ہی رہا

    وہ خریدار تو مدت ہوئی آتا ہی رہا

    میں دکاں ہیروں کی پلکوں پہ سجاتا ہی رہا

    ہائے وہ اس کے جدا ہونے کا منظر یا رب

    وہ چلا بھی گیا میں ہاتھ ہلاتا ہی رہا

    گہری تاریکی تھی سناٹا تھا پر اک جگنو

    روشنی کا مجھے احساس دلاتا ہی رہا

    ہر نیا دور نئے لے کے چراغ آیا کیا

    اک اندھیرا سا مگر زیست پہ چھاتا ہی رہا

    میری بیزار طبیعت کو سکوں مل نہ سکا

    یوں تو ہر روز تری بزم میں جاتا ہی رہا

    نہ سمجھ پایا یہ انسان مذاہب کے حصول

    گھر یہاں بھائی کا خود بھائی جلاتا ہی رہا

    اب کے بادل کو خدا جانے ہوا کیا ایسا

    جب بھی برسا تو ہری فصل جلاتا ہی رہا

    سارا دن اس کے تصور سے ہوا کی باتیں

    خواب بن کے مری راتوں کو سجاتا ہی رہا

    شعر و فن اس کا ہے ممنون دبی آہوں میں

    اپنے غم سے مری غزلوں کو سجاتا ہی رہا

    وقت کے ساتھ بدل جاتا میں لیکن ہر پل

    میرا ماضی مجھے آئینہ دکھاتا ہی رہا

    ایک معصوم سا پاکیزہ سا جذبہ حیرتؔ

    جب بھی بہکا تو مجھے راہ پہ لاتا ہی رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے