درد بھی اس نے دیا عشق کے پیغام کے ساتھ
درد بھی اس نے دیا عشق کے پیغام کے ساتھ
پی لیا زہر ہلاہل مئے گلفام کے ساتھ
لطف جب ہے کہ مسرت بھی ہو آلام کے ساتھ
کوئی جینا نہیں جینا ہو جو آرام کے ساتھ
داغ دل داغ جگر حسرت و فریاد و فغاں
مجھ کو تحفے یہ ملے عشق کے پیغام کے ساتھ
قرب ساحل مری کشتی کو ڈبونے والو
ذکر آئے گا تمہارا بھی مرے نام کے ساتھ
مسکراتے ہوئے جو ڈال دو انجمؔ پہ نظر
ہر بلا سر سے گزر جائے گی آرام کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.