درد دل کا عیاں نہیں ہوتا
درد دل کا عیاں نہیں ہوتا
ہم سے غم کا بیاں نہیں ہوتا
کیسے سمجھائیں اہل محفل کو
ہر جگہ امتحاں نہیں ہوتا
گزری باتوں کو یاد کرنے سے
وہ فسانہ بیاں نہیں ہوتا
غم زدوں کو تسلیاں دے کر
کوئی جانان جاں نہیں ہوتا
کہنے والے تو بات کہہ کے گئے
دل سے آنسو رواں نہیں ہوتا
بے بسی راہ کی قدم روکے
رہبری کا نشاں نہیں ہوتا
دکھ وہاں سے بھی ہم کو ملتے ہیں
جس جگہ سے گماں نہیں ہوتا
اس سے کیا غم بیاں کریں اپنا
سن کے جو مہرباں نہیں ہوتا
کیوں ستاتے ہو غم زدوں کو اداؔ
دل تمہارا تپاں نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.