درد عالم بھی کہیں درد محبت ہی نہ ہو
درد عالم بھی کہیں درد محبت ہی نہ ہو
دل کے بہلانے کی یہ بھی کوئی صورت ہی نہ ہو
آج تزئین جمال ایک فسانہ ہی سہی
کل یہ مشاطگئی حسن حقیقت ہی نہ ہو
ان کی آنکھوں میں مچلتا ہے جو افسانۂ شوق
سوچتا ہوں کہیں وہ میری حکایت ہی نہ ہو
بے رخی پر جسے محمول کیا کرتا ہوں
وہ بھی کچھ آپ کا انداز محبت ہی نہ ہو
آج خود حسن کو دیکھا ہے سر کوچۂ عشق
دیکھیں آغاز کوئی تازہ روایت ہی نہ ہو
عقل بھی اب رسن و دار تک آ پہنچی ہے
طفلک شوق کی اک یہ بھی شرارت ہی نہ ہو
- کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 201)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.