درد دل اپنا سنانا چاہئے
درد دل اپنا سنانا چاہئے
ہنسنے والوں کو رلانا چاہئے
کوئے قاتل میں جو ہونی ہو سو ہو
بے تکلف آنا جانا چاہئے
تیغ ابرو کے شہیدوں کے لئے
آخری خلعت شہانہ چاہئے
گر قدم رکھنا ہے کوئے یار میں
زندگی سے ہاتھ اٹھانا چاہئے
کیا کہوں بیدردیٔ صیاد عشق
اس کے پھندے میں نہ آنا چاہئے
ہم جو بیٹھیں تو کہاں جز کوئے دوست
کوئی اپنا بھی ٹھکانا چاہئے
رنج دے کر خوش نہیں رہتا کوئی
کیوں کسی کا دل دکھانا چاہئے
قصۂ فرہاد و مجنوں ہو جہاں
کچھ تو اپنا بھی فسانا چاہئے
دیکھنا ہے گر بہار باغ عشق
خون کے آنسو بہانا چاہئے
یار کے در کی ہے چھانی جس نے خاک
اس کو سر پر خاک اڑانا چاہئے
جاگ کے کیوں سو گئے پھر اے حقیرؔ
کیا تمہیں ہر دم جگانا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.