درد دل بھی کبھی لہو ہوگا
درد دل بھی کبھی لہو ہوگا
کوئی ارماں تو سرخ رو ہوگا
آرزو کوئی بر نہ آئے گی
یہی انجام آرزو ہوگا
دیکھ کر میرے دل کی بربادی
کون شیدائے رنگ و بو ہوگا
آئینے میں ہمیں وہ دیکھیں گے
آئینہ ان کے رو بہ رو ہوگا
ہم نہ ہوں گے تو اے غم جاناں
کس کو یارائے آرزو ہوگا
کچھ تو فرمائیں آپ تم یا تو
کچھ تو انداز گفتگو ہوگا
ان کے اندازۂ کرم کے لیے
ہر نفس وقف آرزو ہوگا
تاب نظارۂ جمال کسے
ایک میں ہوں گا ایک تو ہوگا
میرے آتے ہی بزم ساقی میں
سب کے لب پر سبو سبو ہوگا
حرف مطلب زباں پہ کیوں آئے
یہ تو اظہار آرزو ہوگا
منزلوں سے گزر کے بھی ساحرؔ
دل کا مقصود جستجو ہوگا
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 106)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.