Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد دل جان کا آزار ہے میں جانتا ہوں

سنجے مصرا شوق

درد دل جان کا آزار ہے میں جانتا ہوں

سنجے مصرا شوق

MORE BYسنجے مصرا شوق

    درد دل جان کا آزار ہے میں جانتا ہوں

    اور اللہ مددگار ہے میں جانتا ہوں

    میں بنا کلمہ پڑھے بھی تو مسلماں ٹھہرا

    ہاں مرے دوش پہ زنار ہے میں جانتا ہوں

    ایک اک حرف مہکنے لگا پھولوں کی طرح

    یہ تری گرمئ گفتار ہے میں جانتا ہوں

    رہن رکھے جو مری قوم کے مستقبل کو

    وہ مری قوم کا سردار ہے میں جانتا ہوں

    ظلم کے شہر کی سچائیاں لکھنے والو

    چہرہ چہرہ یہاں اخبار ہے میں جانتا ہوں

    میری کوشش سے ترے حسن کی ساری تفسیر

    چند لفظوں میں گرفتار ہے میں جانتا ہوں

    جس کو پانے میں گنوا دی ہے کئی سال کی نیند

    اب وہی بر سر پیکار ہے میں جانتا ہوں

    تیری دنیا میں تو آئے ہیں پیمبر لاکھوں

    کون اس فوج کا سردار ہے میں جانتا ہوں

    ہنستی گاتی ہوئی دنیا کی تباہی کا سبب

    ہوس درہم و دینار ہے میں جانتا ہوں

    ٹوٹ جاتا ہے ہر اک جال یہاں نفرت کا

    عشق کے دام میں سنسار ہے میں جانتا ہوں

    بھاگنا چاہوں بھی تجھ سے تو کہاں تک بھاگوں

    ہر طرف تو ہی نمودار ہے میں جانتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے