درد دل جان کا آزار ہے میں جانتا ہوں
درد دل جان کا آزار ہے میں جانتا ہوں
اور اللہ مددگار ہے میں جانتا ہوں
میں بنا کلمہ پڑھے بھی تو مسلماں ٹھہرا
ہاں مرے دوش پہ زنار ہے میں جانتا ہوں
ایک اک حرف مہکنے لگا پھولوں کی طرح
یہ تری گرمئ گفتار ہے میں جانتا ہوں
رہن رکھے جو مری قوم کے مستقبل کو
وہ مری قوم کا سردار ہے میں جانتا ہوں
ظلم کے شہر کی سچائیاں لکھنے والو
چہرہ چہرہ یہاں اخبار ہے میں جانتا ہوں
میری کوشش سے ترے حسن کی ساری تفسیر
چند لفظوں میں گرفتار ہے میں جانتا ہوں
جس کو پانے میں گنوا دی ہے کئی سال کی نیند
اب وہی بر سر پیکار ہے میں جانتا ہوں
تیری دنیا میں تو آئے ہیں پیمبر لاکھوں
کون اس فوج کا سردار ہے میں جانتا ہوں
ہنستی گاتی ہوئی دنیا کی تباہی کا سبب
ہوس درہم و دینار ہے میں جانتا ہوں
ٹوٹ جاتا ہے ہر اک جال یہاں نفرت کا
عشق کے دام میں سنسار ہے میں جانتا ہوں
بھاگنا چاہوں بھی تجھ سے تو کہاں تک بھاگوں
ہر طرف تو ہی نمودار ہے میں جانتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.