درد دل کی انہیں خبر نہ ہوئی
درد دل کی انہیں خبر نہ ہوئی
آہ منت کش اثر نہ ہوئی
اپنی تقدیر راہ پر نہ ہوئی
کوئی تدبیر کارگر نہ ہوئی
جرم الفت سے جھک گئیں آنکھیں
چار ان سے مری نظر نہ ہوئی
نزع میں وہ نہ آئے بالیں پر
موت بھی میری معتبر نہ ہوئی
دیکھتے ہیں سبھی نظر ان کی
اور اپنی نظر نظر نہ ہوئی
یوں تمنا کے پھول مرجھائے
شاخ امید بارور نہ ہوئی
ان سے ملنے کی آرزو پوری
حشر سے وہ بھی پیشتر نہ ہوئی
ہجر کی شب مریض فرقت نے
جان دے دی مگر سحر نہ ہوئی
ایسے جینے سے موت بہتر ہے
زندگی زندگی اگر نہ ہوئی
سیکڑوں انقلاب آئے مگر
دل کی دنیا ادھر ادھر نہ ہوئی
لاکھ سائنس نے ترقی کی
دسترس موت پر مگر نہ ہوئی
کیا کریں شرح حال دل شعلہؔ
غم کی روداد مختصر نہ ہوئی
- کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 142)
- Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
- مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
- اشاعت : 1968
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.