درد دل پیدا کریں یا درد سر پیدا کریں
درد دل پیدا کریں یا درد سر پیدا کریں
میری باتیں جانے ان پر کیا اثر پیدا کریں
زندگی ان کی ہے جو گلشن میں اپنے واسطے
آشیاں با وصف صد برق و شرر پیدا کریں
آئیے ہم رہبر و رہزن سے ہو کر بے نیاز
منزل مقصود تک خود رہ گزر پیدا کریں
آ کہ پھر دے کر پیام نو مذاق دید کو
ہر نظر میں ایک دنیائے دگر پیدا کریں
کھل ہی جائے گی حقیقت عالم اضداد کی
دیدۂ دل امتیاز خیر و شر پیدا کریں
ان کو پا کر خود کو کھو دینا تو ہے اک عام بات
ان کو پا کر خود کو پانے کا ہنر پیدا کریں
آہ بے تاثیر میں طالبؔ اثر آ جائے گا
درد دل پیدا کریں درد جگر پیدا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.