درد دل سوز جگر یاد آیا
درد دل سوز جگر یاد آیا
جب ترا تیر نظر یاد آیا
خانہ برباد وہاں اب کیا ہے
کون سی بات پہ گھر یاد آیا
جیتے جی آپ نے پوچھا مجھ کو
لی کبھی خیر خبر یاد آیا
یاد آیا ہمیں اک نقش قدم
حاصل راہ گزر یاد آیا
نخل الفت کی جو یاد آئی ہمیں
جو ملا تھا وہ ثمر یاد آیا
مجھ سے ہو جائے گی الفت اک دن
بار بار اس کو اگر یاد آیا
میں قفس میں بھی چنوں گا تنکے
آشیاں مجھ کو اگر یاد آیا
جب گیا سر سے خودی کا سودا
ہم کو اللہ کا گھر یاد آیا
ہاتھ اٹھاتے ہی ملا دل کو سکوں
کیا دعاؤں کا اثر یاد آیا
بے خود شوق رہے ہم جب تک
خیر یاد آئی نہ شر یاد آیا
اپنی بے راہروی پر خوشترؔ
شیوۂ اہل ہنر یاد آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.