درد دل اس سے بیاں کرتا ہے ناداں کوئی
درد دل اس سے بیاں کرتا ہے ناداں کوئی
سن کے جو کہہ دے کہ اس کا نہیں درماں کوئی
دولت ہوش و خرد بھی وہ لٹا دیتے ہیں
تیرے دیوانے نہیں رکھتے ہیں ساماں کوئی
نزع میں پیش نظر آئنہ اعمال کا ہے
پوچھتے کیا ہو کہ ہے کس لیے حیراں کوئی
بھول کر بھی نہیں آتا ہے رہائی کا خیال
یا رب اتنا بھی نہ ہو خوگر زنداں کوئی
دفن ہیں حسرت و ارماں کی ہزاروں لاشیں
دل سے پہلو میں کہ ہے گور غریباں کوئی
حسرتیں اس دل ناکام کی اللہ اللہ
جس کا نکلا ہی نہ ہو دہر میں ارماں کوئی
نزع میں کاش کسی نے بھی تو پوچھا ہوتا
مرنے والے ترے دل میں بھی ہے ارماں کوئی
اس طرح رکھتا ہوں دل میں رخ پر نور کی یاد
جیسے سینہ سے لگائے ہوئے قرآں کوئی
اپنے بیگانے کا جھگڑا ہی مٹا دو واصفؔ
آؤ آباد کرو چل کے بیاباں کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.