درد فرقت کا مداوا نہیں ہونے دیتے
درد فرقت کا مداوا نہیں ہونے دیتے
یہ مسیحا مجھے اچھا نہیں ہونے دیتے
یہ زمانے کے تقاضے یہ روایات جہاں
جیسا میں ہوں مجھے ویسا نہیں ہونے دیتے
دل تو اکثر مجھے اس موڑ پہ لاتا ہے مگر
میرے آنسو مجھے رسوا نہیں ہونے دیتے
میں کسی اور کا ہو جاؤں یہ کب ممکن ہے
خواب میرے مجھے اپنا نہیں ہونے دیتے
اس کی فرقت میں گزارے ہوئے لمحوں کے نقوش
ایک لمحہ مجھے تنہا نہیں ہونے دیتے
خاک ہونے نہیں دیتے مجھے ارباب نظر
کیمیا گر مجھے سونا نہیں ہونے دیتے
ہم میں اکثر سے خطا ہوتی ہے سرزد یہ شہابؔ
خود سے ہم خود کو شناسا نہیں ہونے دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.