Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد جگر خود اپنی دوا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

سید نواب حیدر نقوی راہی

درد جگر خود اپنی دوا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

سید نواب حیدر نقوی راہی

MORE BYسید نواب حیدر نقوی راہی

    درد جگر خود اپنی دوا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    یوں ہی کتاب زر میں لکھا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    ہجر کی رات میں شمع شبستاں حد سے بڑھ کر روشن تھی

    اس ہنگام میں دل بھی جلا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    روز ازل جو عہد کیا تھا انساں نے وہ سچ ہی تھا

    بار امانت اٹھ نہ سکا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    کہاں نشیمن دل کا بنائیں الجھن بھی ہے اور ڈر بھی

    خود ہی شکستہ شاخ وفا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    حرف وفا کی کوئی وقعت دنیا کی نظروں میں نہیں

    حرف وفا ہی جھوٹ کہا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    حسن و عشق کی لاگ میں آخر کس کو مجرم ٹھہرائیں

    دل کا دامن چاک ہوا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    بحر تمنا سے راہیؔ آئی ہے صدائے غرقابی

    دل کا سفینہ ڈوب رہا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے