درد الفت کے بیاں کی نہ ضرورت ہوگی
درد الفت کے بیاں کی نہ ضرورت ہوگی
میرے چہرے سے عیاں دل کی حقیقت ہوگی
کون فریاد کرے گا کسے جرأت ہوگی
حشر میں پیش نظر جب تری صورت ہوگی
داستان شب ہجراں کی کروں کیا تشریح
مختصر بھی جو کہوں گا تو طوالت ہوگی
پیش داور تو کروں خون کا دعویٰ لیکن
میرے قاتل کو سر حشر ندامت ہوگی
درد ہجراں کے بیاں کی نہیں مجھ کو حاجت
ان پہ ظاہر دل بیتاب کی حالت ہوگی
اس لئے ان کے قدم بڑھ نہیں سکتے آگے
رہ گزر میں کسی ناشاد کی تربت ہوگی
داغ الفت ہیں وہی پھول کہ رفتہ رفتہ
جن سے کاشانۂ دل کی مرے زینت ہوگی
زندگی قلب کی حرکت ہی سے وابستہ ہے
دل جو ٹھہرے گا تو اک اور قیامت ہوگی
- کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 109)
- Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
- مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
- اشاعت : 1968
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.