Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد ہی دیتا ہے اب وہ نہ دوا دیتا ہے

جے کرشن چودھری حبیب

درد ہی دیتا ہے اب وہ نہ دوا دیتا ہے

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    درد ہی دیتا ہے اب وہ نہ دوا دیتا ہے

    ہائے کیسا وہ وفاؤں کا صلہ دیتا ہے

    میں نے پینے کے لیے ہاتھ بڑھایا کب تھا

    اپنے ہاتھوں سے کوئی آ کے پلا دیتا ہے

    گرنے لگتے ہیں اگر اشک مری آنکھوں سے

    اپنا دامن کوئی چپکے سے بڑھا دیتا ہے

    جس نے اک بار بھی دیکھی ہے تجلی تیری

    سارے عالم کو وہ نظروں سے گرا دیتا ہے

    ان کی خوشیوں پہ ہی موقوف نہیں اپنی خوشی

    ان کا بخشا ہوا ہر غم بھی مزا دیتا ہے

    آرزو یہ ہے کہ میں ہوش میں آؤں نہ کبھی

    اپنی ہاتھوں سے وہ دامن کی ہوا دیتا ہے

    کیوں سمجھتے ہو حبیبؔ اشک کو تم میرے حقیر

    یہ مرے قلب کے طوفاں کا پتا دیتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 64)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے