درد ہو یا غم عطا ہو کچھ تو ہو
درد ہو یا غم عطا ہو کچھ تو ہو
یا خوشی کی انتہا ہو کچھ تو ہو
گھٹ رہا ہے دم دریچہ کھول دو
تھوڑی سی تازہ ہوا ہو کچھ تو ہو
پھر وہی لطف و کرم درکار ہے
عارضی یا دیر پا ہو کچھ تو ہو
چھا نہ جائے یوں اندھیرا پھر کہیں
روشنی کو اک دیا ہو کچھ تو ہو
داد یا بیداد جو ہے دے ہی دو
وہ کرم ہو یا سزا ہو کچھ تو ہو
یا کریں غرقاب اپنے ہاتھ سے
یا سہارا آپ کا ہو کچھ تو ہو
پھر محبت کی نظر سے دیکھیے
پھر وہی پہلی خطا ہو کچھ تو ہو
درد دل کو بس شفا مطلوب ہے
اب دوا ہو یا دعا ہو کچھ تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.