درد ہوتا ہے تو ہاتھوں پہ اٹھا لیتا ہے
درد ہوتا ہے تو ہاتھوں پہ اٹھا لیتا ہے
میری آنکھوں سے وہ اشکوں کو چرا لیتا ہے
اس کے مقصد کو سمجھ اس کی عبارت پہ نہ جا
عشق تو نار کو گلزار بنا لیتا ہے
یہ ادا اس کی مجھے دور نہ ہونے دے گی
روٹھ جاتا ہوں تو سینے سے لگا لیتا ہے
یہ جو غربت میں اداسی کا سبب ہے مت پوچھ
مجھ سے چھوٹا بھی مجھے چار سنا لیتا ہے
بات کردار کی کرتا ہی نہیں ہے کوئی
لوگ کہتے ہیں بتا کتنا کما لیتا ہے
میرے پرکھوں کا لگایا ہوا یہ پیڑ منیرؔ
میرے بچوں کو بھی سائے میں بٹھا لیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.