Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد ہوتے ہیں کئی دل میں چھپانے کے لیے

عدیم ہاشمی

درد ہوتے ہیں کئی دل میں چھپانے کے لیے

عدیم ہاشمی

MORE BYعدیم ہاشمی

    درد ہوتے ہیں کئی دل میں چھپانے کے لیے

    سب کے سب آنسو نہیں ہوتے بہانے کے لیے

    عمر تنہا کاٹ دی وعدہ نبھانے کے لیے

    عہد باندھا تھا کسی نے آزمانے کے لیے

    یہ قفس ہے گھر کی زیبائش بڑھانے کے لیے

    یہ پرندے تو نہیں ہیں آشیانے کے لیے

    کچھ دیے دیوار پر رکھنے ہیں وقت انتظار

    کچھ دیے لایا ہوں پلکوں پر جلانے کے لیے

    وہ بظاہر تو ملا تھا ایک لمحے کو عدیمؔ

    عمر ساری چاہئے اس کو بھلانے کے لیے

    لوگ زیر خاک بھی تو ڈوب جاتے ہیں عدیمؔ

    اک سمندر ہی نہیں ہے ڈوب جانے کے لیے

    تو پس خندہ لبی آہوں کی آوازیں تو سن

    یہ ہنسی تو آئی ہے آنسو چھپانے کے لیے

    کوئی غم ہو کوئی دکھ ہو درد کوئی ہو عدیمؔ

    مسکرانا پڑ ہی جاتا ہے زمانے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : Faasle aise bhii ho.nge (Pg. 32)
    • Author : Adeem Hashmi
    • مطبع : Rumail House of Publications (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے