درد جب سے دل نشیں ہے عشق ہے
اس مکاں میں کچھ نہیں ہے عشق ہے
دیکھ دشت یاد کا اعجاز دیکھ
میں کہیں ہوں تو کہیں ہے عشق ہے
تھک کے بیٹھا ہوں جو کنج ذات میں
مہرباں کوئی نہیں ہے عشق ہے
جو ازل سے ہجرتی ہیں اشک ہیں
جو ان اشکوں میں مکیں ہے عشق ہے
اے سراب جبر و استبداد سن
یہ جو پیاسوں کا یقیں ہے عشق ہے
کل جہاں دیوار ہی دیوار تھی
اب وہاں در ہے جبیں ہے عشق ہے
خواب ہی میں دیکھ لے تعبیر خواب
کون ایسا پیش بیں ہے عشق ہے
جیتے جی دشوار کتنا تھا سفر
اب نہ دنیا ہے نہ دیں ہے عشق ہے
رنج و غم کی سرمئی چادر تقیؔ
جب سے بالائے زمیں ہے عشق ہے
- کتاب : Anaa-ul-Ishq (Pg. 18)
- Author : Tauqeer Taqee
- مطبع : Duniyaa-e-Adab karachi, Pakistan (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.