Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد جتنے بھی میں نے پالے ہیں

نظر دودی

درد جتنے بھی میں نے پالے ہیں

نظر دودی

MORE BYنظر دودی

    درد جتنے بھی میں نے پالے ہیں

    میرے ماضی کے سب حوالے ہیں

    میرے زخموں کی داستاں ان میں

    میری غزلوں کے جو رسالے ہیں

    غم جو حاصل ہوئے زمانے سے

    قاعدے سے انہیں سنبھالے ہیں

    کوڑیوں میں وہ بک گئے آخر

    جن کو سمجھا تھا ساکھ والے ہیں

    دور منزل سے رہ گیا لیکن

    اس کے پاؤں میں اب بھی چھالے ہیں

    جن کی دیتے ہو تم مثالیں وہ

    سارے منظر مرے کھنگالے ہیں

    رنج ان کو نظرؔ ہے اس کا بھی

    میری تھالی میں کچھ نوالے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے