درد جتنے بھی میں نے پالے ہیں
میرے ماضی کے سب حوالے ہیں
میرے زخموں کی داستاں ان میں
میری غزلوں کے جو رسالے ہیں
غم جو حاصل ہوئے زمانے سے
قاعدے سے انہیں سنبھالے ہیں
کوڑیوں میں وہ بک گئے آخر
جن کو سمجھا تھا ساکھ والے ہیں
دور منزل سے رہ گیا لیکن
اس کے پاؤں میں اب بھی چھالے ہیں
جن کی دیتے ہو تم مثالیں وہ
سارے منظر مرے کھنگالے ہیں
رنج ان کو نظرؔ ہے اس کا بھی
میری تھالی میں کچھ نوالے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.