Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد جتنے ہیں وہی باعث درماں ہوں گے

اسلم بارہ بنکوی

درد جتنے ہیں وہی باعث درماں ہوں گے

اسلم بارہ بنکوی

MORE BYاسلم بارہ بنکوی

    درد جتنے ہیں وہی باعث درماں ہوں گے

    چارہ گر تیرے نہ شرمندۂ احساں ہوں گے

    دیکھنا گیسوئے جاناں بھی پریشاں ہوں گے

    موسم گل میں جو ہم چاک گریباں ہوں گے

    یوں ترے عشق میں ہم بے سر و ساماں ہوں گے

    اپنی ہستی کے تصور سے گریزاں ہوں گے

    داستاں غیر کی رنگین بنانے والے

    دیکھنا میرے فسانے کے بھی عنواں ہوں گے

    نہ رہے گا رہ الفت میں خودی کا احساس

    طلب حسن میں جب بے سر و ساماں ہوں گے

    حسرت و یاس کے مارے ہیں سبھی تو غنچے

    باغباں اب نہ چمن میں گل خنداں ہوں گے

    یہی غمزے یہی وعدے یہی انداز وفا

    یہی اک روز مری موت کے ساماں ہوں گے

    آج ہنستے ہیں جو دیوانگئ دل پہ مری

    ایک دن خود بھی وہ انگشت بدنداں ہوں گے

    رات جو بزم خرابات میں مدہوش ہوئے

    محتسب ہم کو یقیں ہے وہ مسلماں ہوں گے

    شوق تکمیل جنوں مجھ کو لئے جاتا ہے

    ہوں گے اب زیر قدم جتنے بیاباں ہوں گے

    پھر وہی وحشت دل جوش میں آئی اسلمؔ

    پھر مرے مونس و غم خوار پریشاں ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے