درد کا آبشار جاری ہے
تم بھی ہو رات بھی تمہاری ہے
صبح کی نیند وقت کی خوشبو
تم ٹھہر جاؤ تو ہماری ہے
تری ہر بات جبر کی پابند
تری ہر بات اختیاری ہے
کس نے یہ فیصلہ کیا ہوگا
کیوں مری زندگی تمہاری ہے
شعر کے داخلی ترنم میں
اک سکوں خیز بے قراری ہے
رات دن اس کو یاد کرتا ہوں
وقت پر جس کی شہریاری ہے
جگمگاتا ہے آسمان منیرؔ
اور اندھیرا گلی پہ طاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.