Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کا میرے مداوا وہ کریں یا نہ کریں

وفا لکھنوی

درد کا میرے مداوا وہ کریں یا نہ کریں

وفا لکھنوی

MORE BYوفا لکھنوی

    درد کا میرے مداوا وہ کریں یا نہ کریں

    میں ہوں مشکور دم نزع جو پردا نہ کریں

    مے سے لبریز عنایت جو وہ پیمانہ کریں

    واعظا نوش اسے رند کریں یا نہ کریں

    عشق صادق جو ذرا اپنا اثر دکھلا دے

    بے حجاب آئیں نظر وہ کبھی پردا نہ کریں

    فصل گل آئے بھی صیاد اگر گلشن میں

    ہم وہ بلبل ہیں رہائی کی تمنا نہ کریں

    تیرے کوچے میں جو مل جائے جگہ مرقد کی

    باغ فردوس کی عشاق تمنا نہ کریں

    جلوہ گر دل میں ہے تو جن کے کسی صورت وہ

    رخ حرم کا نہ کریں عزم کلیسا نہ کریں

    تیرے کوچے میں میسر ہے جنہیں روز طواف

    کعبے کی سمت وہ بھولے سے بھی سجدہ نہ کریں

    اس کا دیدار کسی طرح نہیں ممکن ہے

    شکل آئینہ جو ہم دل کو مصفا نہ کریں

    یار بالیں پہ ہے ٹھہریں ملک الموت ذرا

    روح کے قبض کا کچھ دیر ارادہ نہ کریں

    دم کا مہمان ہوں دم لب پہ ہے اے جان جہاں

    آپ گھر جانے کا اس وقت ارادہ نہ کریں

    مرتے دم نام ترا منہ سے نکل جائے اگر

    پھر نکیرین لحد میں کوئی جھگڑا نہ کریں

    دیر و کعبہ تو حقیقت میں ہیں اس کے گھر میں

    باہمی گبر و مسلماں کوئی جھگڑا نہ کریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے