درد کا شہر ہے ارمان کی باتیں کر لیں
درد کا شہر ہے ارمان کی باتیں کر لیں
سارے روندے ہوئے انسان کی باتیں کر لیں
غم و آلام کی لکھی ہے کہانی ہم نے
بزم احباب میں عنوان کی باتیں کر لیں
خود غرض لوگوں میں حاتم کو کہاں ڈھونڈیں ہم
کوئے افلاس میں امکان کی باتیں کر لیں
نفع و نقصاں سے سروکار نہیں ہے ہم کو
خادم خلق ہیں احسان کی باتیں کر لیں
مصنف وقت اگر کھو گیا تاریکی میں
تاروں کی چھاؤں میں میزان کی باتیں کر لیں
آج محفل میں چلے آئے ہیں جامیؔ کیسے
ان سے ہم وقت کے بحران کی باتیں کر لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.