درد کے چاند کی تصویر غزل میں آئے
درد کے چاند کی تصویر غزل میں آئے
شعر لکھوں تو یہ تاثیر غزل میں آئے
سنتے آئے ہیں بہت ذکر حسیں خوابوں کا
اب کسی خواب کی تعبیر غزل میں آئے
ان کے چہرے کو میں اس طرح پڑھا کرتا ہوں
جیسے غم کی کوئی تفسیر غزل میں آئے
کھیت کھلیان سے جب سانولی صورت لوٹے
سرمئی شام کی تنویر غزل میں آئے
اپنے کردار کا کچھ عکس تو جھلکے انجمؔ
آئنہ کی کوئی تحریر غزل میں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.