درد کی آنکھ سے تیرے غم کا لہو
بن کے سیلاب بہنے لگا چار سو
دامن دل جھٹک کر کوئی چل دیا
گنگناتی رہی دیر تک آب جو
خشک شاخوں نے دھرتی کا غم کہہ دیا
زرد پتوں کی بچ ہی گئی آبرو
بین کرتی ہواؤں کی آشفتگی
چھین کر لے گئی کاوش جستجو
دیکھنے سوگواران یوسف ہمیں
کتنے پیغمبروں کی لٹی آبرو
پھول اپنی تمازت سے سنولا گئے
لاکھ پھیلا رہا دامن رنگ و بو
اپنی سانسوں پہ یوں بد گمانی سی ہے
کوئی کاٹے بدن تو نہ نکلے لہو
میرؔ جی وہ مغنی کہاں کھو گیا
ہم تو گھوم آئے ہیں در بدر کو بہ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.