Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کی دھوپ میں آ بیٹھیں تو جانا ہی نہ ہو

شاہین عباس

درد کی دھوپ میں آ بیٹھیں تو جانا ہی نہ ہو

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    درد کی دھوپ میں آ بیٹھیں تو جانا ہی نہ ہو

    جو بھی موسم ہو یہ ملبوس پرانا ہی نہ ہو

    یہ دیا دست دعا ہی کا نہ ہو پیمانہ

    یہ ستارہ مری تسبیح کا دانہ ہی نہ ہو

    یوں نہ ہو خیمہ گہ خواب بلاتی رہ جائے

    اور اس خیمے میں اپنا کبھی آنا ہی نہ ہو

    اپنی آنکھوں کی عمل داری میں رہنے دے مجھے

    یہ ٹھکانہ مرے ہونے کا بہانہ ہی نہ ہو

    قید اٹھا کر بھی کبھی طاق طلب دیکھئے گا

    ان چراغوں کو یہ گھر چھوڑ کے جانا ہی نہ ہو

    رخصت دوست کی ساعت بھی ہے تسلیم مگر

    اسی ساعت میں مرا سارا زمانہ ہی نہ ہو

    پردہ اس دل پہ پڑا رہنے دو خاموشی کا

    یہ کہیں اپنی حقیقت میں فسانہ ہی نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 70)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے