درد کی کون سی منزل سے گزرتے ہوں گے
خواب کے پاؤں زمینوں پہ اترتے ہوں گے
ہم کہ مربوط ہوئے اور شکستہ ہو کر
ٹوٹ کر کیسے بھلا لوگ بکھرتے ہوں گے
ہم کہ ساحل کے تصور سے سہم جاتے ہیں
لوگ کس طرح سمندر میں اترتے ہوں گے
جانے کیا سوچتی ہوں گی وہ اندھیری راتیں
چاند جب ان کی نگاہوں میں ابھرتے ہوں گے
تم جھلستے ہو چٹانوں پہ مگر جانے دو
کتنے ہی لوگ مکانوں میں سنورتے ہوں گے
- کتاب : Aank Mein Luknat (Pg. 101)
- Author : Ghazanfar
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.