Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کی نیلی رگیں یادوں میں جلنے کے سبب

فرزانہ نیناں

درد کی نیلی رگیں یادوں میں جلنے کے سبب

فرزانہ نیناں

MORE BYفرزانہ نیناں

    درد کی نیلی رگیں یادوں میں جلنے کے سبب

    ساری چیخیں روک لیتی ہیں سنبھلنے کے سبب

    درد کی نیلی رگیں تو شور کرتی ہیں بہت

    پیکر نازک میں اس دل کے مچلنے کے سبب

    درد کی نیلی رگیں برفاب بستر میں پڑی

    ٹوٹ جاتی ہیں ترے خوابوں میں چلنے کے سبب

    درد کی نیلی رگیں عمروں کے نیلے پھیر کو

    زرد کرتی جاتی ہیں صحرا میں پلنے کے سبب

    درد کی نیلی رگیں ہاتھوں میں دوشیزاؤں کے

    چوڑیاں تک توڑ دیتی ہیں بکھرنے کے سبب

    درد کی نیلی رگیں ٹھنڈی ہوا سے اشک ریز

    سرخ ہوتی رہتی ہیں آنسو نگلنے کے سبب

    درد کی نیلی رگیں نیناںؔ سمندر بن گئیں

    ہجر کی راتوں کا پہلا چاند ڈھلنے کے سبب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے