درد کی رات نے یہ رنگ بھی دکھلائے ہیں
درد کی رات نے یہ رنگ بھی دکھلائے ہیں
میری پلکوں پہ ستارے سے اتر آئے ہیں
دل کے ویرانے میں کس یاد کا جھونکا گزرا
کس نے اس ریت میں یہ پھول سے مہکائے ہیں
ہم نے سوچا تری آنکھیں تو اٹھیں لب تو ہلیں
اس لیے ہم تری محفل سے چلے آئے ہیں
جن سے انسان کے زخموں کا مداوا نہ ہوا
آج وہ چاند ستاروں کی خبر لائے ہیں
چند سکوں کی طلب حسرت بے جا تو نہ تھی
پھر بھی ہم پھیلے ہوئے ہاتھ سے گھبرائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.