درد کو درد کہو درد کے قابل ہو جاؤ
درد کو درد کہو درد کے قابل ہو جاؤ
ایسا بھی کیا ہے کہ خود دل ہی سے غافل ہو جاؤ
تم کو طوفان سے لڑنا جو نہیں ہے منظور
پھر تو بہتر ہے کہ کشتی نہیں ساحل ہو جاؤ
امتحاں عشق میں ہونا ہے تو ہوگا وہ ضرور
آگ کے کھیل میں پہلے ہی سے شامل ہو جاؤ
اس سے پہلے کہ کسی اور کا میں ہو جاؤں
میں تمہیں زہر دوں اور تم مرے قاتل ہو جاؤ
لو چراغوں کی بڑھانے سے نہیں کچھ حاصل
نور بن کے شب ظلمات پہ نازل ہو جاؤ
سیکڑوں تجربے بے کار کیا کرتے ہو
ہو مرے درد میں شامل تو مرا دل ہو جاؤ
شور برپا ہے کہ نکلے ہو تلاش غم میں
مخزن غم ہے مرا دل یہیں داخل ہو جاؤ
احمقوں سے جو کبھی واسطہ پڑ جائے صدفؔ
بات کرنے سے کہیں اچھا ہے جاہل ہو جاؤ
- کتاب : Badal Gai Koi Shai (Pg. 97)
- Author : Dr. Mushtaque Sadaf
- مطبع : Swaraj Prakashan, New Delhi (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.