درد میں دل کو مبتلا کر کے
درد میں دل کو مبتلا کر کے
چل دئے آپ کیا سے کیا کر کے
اس سے کچھ اس سے مشورہ کر کے
آ گئے دل کا فیصلہ کر کے
عشق تھا تو تھا تیری چاہت تھی
دل کو دیکھا ہے آئنہ کر کے
وہ بھی قائم تھا ضد پہ آخر تک
مر گئے ہم خدا خدا کر کے
چند کلمات ہو گئے تھے عطا
بیچ ڈالے وہی سنا کر کے
دل کو توڑا بہت سلیقے سے
گدگدا کے مجھے ہنسا کر کے
اتفاقا مجھے ہوا تھا عشق
عمر گزری دعا دوا کر کے
اس نے کل خوب ساری باتیں کی
ایک ہی بات بس چھپا کر کے
برف پر سو گیا بدن تنہا
زخم تازہ کیے ہوا کر کے
لذت درد اف سبحان اللہ
رات کاٹی ہے رتجگا کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.