درد میں اک ذرا کمی آئی
درد میں اک ذرا کمی آئی
آپ آئے تو زندگی آئی
سچ بتانا پرائے دیسوں میں
کیا مری یاد بھی کبھی آئی
برق جھلکی تھی شوخ آنکھوں میں
جسم سے روح تک چلی آئی
آج پھر زخم نے دہن کھولے
آج پھر آنکھ میں نمی آئی
ہم سفر تھے مرے غموں کے ہجوم
ساتھ کچھ دور تک خوشی آئی
آگ کو روشنی سمجھ بیٹھا
مجھ کو یہ سوچ کر ہنسی آئی
دل دھڑکنے لگا شرافتؔ پھر
ان کے دیدار کی گھڑی آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.