درد و آلام کے نغمات کو گانے سے ملی
درد و آلام کے نغمات کو گانے سے ملی
کچھ تو راحت تجھے اشعار سنانے سے ملی
میں تو ہر حال میں ہوں تیری وفا کا طالب
کتنی راحت تجھے دل میرا دکھانے سے ملی
راہ تاریک ہے منزل کا نشاں ہے معدوم
روشنی دل کے چراغوں کو جلانے سے ملی
ہم نے جذبات کو قابو میں ہمیشہ رکھا
کچھ اذیت ہمیں رشتوں کو نبھانے سے ملی
کیوں نہ بربادیٔ گلشن پہ بہاؤں آنسو
جس کو شادابی لہو دل کا جلانے سے ملی
یہ الگ بات کہ آسائش دنیا ہے بہت
دل کو تسکین ترے لوٹ کے آنے سے ملی
اک ذرا معرفت حق کی تجلی اجملؔ
سر تسلیم بصد شوق جھکانے سے ملی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.