درد و الم کی بھوک بدن سے نچوڑ لے
درد و الم کی بھوک بدن سے نچوڑ لے
یہ جسم میرا آخری چادر نہ اوڑھ لے
آ اس سے قبل روح بدل ڈالے آشیاں
دل پھر کہیں امید سے رشتہ نہ توڑ لے
کرتا نہیں میں ذکر بھی حالات حال کا
پھر تو ندامتوں کے سبب سر نہ پھوڑ لے
ایسا نہ ہو میں چھوڑ کے دنیا تجھے ملوں
ایسا نہ ہو کہ تو بھی کہیں منہ ہی موڑ لے
کہہ دے تو میں دکھا دوں تجھے دل کے آبلے
گھبرا کے پھر نہ تو کہیں بھوںئیں سکوڑ لے
آزادؔ ٹوٹ جائے نہ سانسوں کا سلسلہ
کس نے کہا تھا اس کو تو سانسوں سے جوڑ لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.