درد و غم اور بھی ہیں رنج و تعب اور بھی ہیں
درد و غم اور بھی ہیں رنج و تعب اور بھی ہیں
منشاء الرحمن خاں منشاء
MORE BYمنشاء الرحمن خاں منشاء
درد و غم اور بھی ہیں رنج و تعب اور بھی ہیں
قلب زندہ ہو تو سامان طرب اور بھی ہیں
بانکپن ان میں مگر ذوق جنوں کا سا کہاں
دفتر عقل میں گو زیست کے ڈھب اور بھی ہیں
تیری نظروں ہی پہ الزام نہیں ہے اے دوست
کچھ مری خانہ خرابی کے سبب اور بھی ہیں
عظمت چاک گریباں سے تو انکار نہیں
وحشت دل کے تقاضے مگر اب اور بھی ہیں
غنچہ و شیشہ و ساغر ہی پہ موقوف نہیں
دل کے نام اور بھی ہیں دل کے لقب اور بھی ہیں
اے خم گیسوئے جاناں میں الجھنے والو
مسئلے دہر میں تشریح طلب اور بھی ہیں
دل کا خوں ہونا بھی اک امر تعجب ہے مگر
عشق میں ایسے مقامات عجب اور بھی ہیں
صبح نو ان پہ بھی کچھ لطف و کرم ہو جائے
جستجو میں تری غم دیدۂ شب اور بھی ہیں
میرے ہی نالوں پہ وہ چیں بہ جبیں ہوتے ہیں
ورنہ محفل میں کئی نالہ بہ لب اور بھی ہیں
منشاؔ اک تم ہی نہیں ہو غم ہستی کے شکار
کتنے ارباب فن و علم و ادب اور بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.