درد و غم کی قید سے راہ مفر کوئی نہیں
درد و غم کی قید سے راہ مفر کوئی نہیں
یہ وہ گھر ہے جس کی دیواروں میں در کوئی نہیں
راستے مسدود ہوتے جا رہے ہیں بھیڑ سے
آؤ اس جانب ہی چلتے ہیں جدھر کوئی نہیں
قتل چوری آبرو ریزی خسارے کا بجٹ
آج کے اخبار میں اچھی خبر کوئی نہیں
مسئلوں کی مار سے چہرے ہیں مرجھائے ہوئے
ایسا لگتا ہے جہاں میں بے ضرر کوئی نہیں
اس قدر فرقہ پرستی ہر گلی ہر موڑ پر
نفرتوں کے شہر میں محفوظ گھر کوئی نہیں
پوچھتی ہیں زرد آنکھیں مفلسی کی اوٹ سے
کیا سنہرے خواب کا اب نقش گر کوئی نہیں
توڑ کر رشتوں کے بندھن چھوڑ جاتے ہیں سبھی
ساتھ دیتا ہے شرافتؔ عمر بھر کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.