Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد و غم سے دل شکستہ ہو تو ہو

عرفان شاہ نوری

درد و غم سے دل شکستہ ہو تو ہو

عرفان شاہ نوری

MORE BYعرفان شاہ نوری

    درد و غم سے دل شکستہ ہو تو ہو

    پھر پرانا زخم تازہ ہو تو ہو

    بھوک کہتی ہے کہ کاسہ تھام لے

    ظرف کہتا ہے کہ فاقہ ہو تو ہو

    شہروں شہروں قاتلوں کی بھیڑ ہے

    گاؤں میں کوئی فرشتہ ہو تو ہو

    ظالموں کے گھر اجالا ہو گیا

    اپنی دنیا میں اندھیرا ہو تو ہو

    ہم کو کرنا ہے علاج درد دل

    ان کی خاطر گر مسیحا ہو تو ہو

    وہ کریں گے اپنے حق میں فیصلہ

    اور سنسد میں تماشہ ہو تو ہو

    اس صدی کے میر جعفرؔ ڈھونڈ لو

    چاہے اس میں کچھ خسارہ ہو تو ہو

    ہم نہ اپنا طرز بدلیں گے کبھی

    ہم سے یہ عالم کشیدہ ہو تو ہو

    بات ہے عرفانؔ یہ انصاف کی

    وہ خفا ہوتا ہے تو کیا ہو تو ہو

    مأخذ :
    • کتاب : حاشیےمیں نیکیاں (Pg. 23)
    • Author : عرفانؔ شاہ نوری
    • مطبع : الفاظ پبلی کیشن، کامٹی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے