درد پر پیار آیا چوٹ بھی اچھی لگی
درد پر پیار آیا چوٹ بھی اچھی لگی
آج پہلی بار مجھ کو زندگی اچھی لگی
قہقہہ کس نے لگایا میرے حال زار پر
کس کو زیر دام میری بے بسی اچھی لگی
اشک ایسا جگمگایا دیدۂ نمناک میں
چاند تاروں کو بھی جس کی روشنی اچھی لگی
آج پھولوں کا تبسم دل کو کچھ بھایا نہیں
غنچۂ معصوم کی لب بستگی اچھی لگی
میری شوریدہ مزاجی کو دعائیں دے گئے
عقل والوں کو مری دیوانگی اچھی لگی
درد بخشا غم دیا آنسو عنایت کر دئیے
میرے محسن یہ تری دریا دلی اچھی لگی
ہو گیا برباد رسوائے زمانہ ہو گیا
پھر بھی نادمؔ کو تری فتنہ گری اچھی لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.