درد پیتا ہوں مسکراتا ہوں
آگ کو پھول سے بجھاتا ہوں
خود پہ الزام لے لیے سارے
پر ترے نام کو چھپاتا ہوں
جانے مجھ کو سنک یہ کیسی ہے
نام لکھتا ہوں اور مٹاتا ہوں
کون سی چیز کھو گئی میری
جانے کیا ڈھونڈھنے کو جاتا ہوں
غیر کی گفتگو میں جب تیرا
ذکر آئے تو چونک جاتا ہوں
اب تو عادت ہے ان اندھیروں کی
میں اجالوں سے خوف کھاتا ہوں
ایک عرصے سے جو پرایا ہے
ربط اس سے بھی میں نبھاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.