درد شناس دل نہیں جلوہ طلب نظر نہیں
درد شناس دل نہیں جلوہ طلب نظر نہیں
حادثہ کتنا سخت ہے ان کو ابھی خبر نہیں
اور بڑھے گا درد دل رات جو بھیگ جائے گی
دیکھ نہ وقت کی طرف وقت بھی چارہ گر نہیں
کس کو خبر کہ ہم سے کب آپ نگاہ پھیر لیں
نشہ تو دھوپ چھاؤں ہے بادہ بھی معتبر نہیں
ہم تو خزاں کی دھوپ میں خون جگر چھڑک چلے
موسم گل کی چاندنی کس کو ملے خبر نہیں
دل کے تعلقات سے کون سا دل کو چین ہے
آؤ کسی سے توڑ لیں رشتۂ دل مگر نہیں
عشق پہ کیسا دکھ پڑا حسن پہ کیا گزر گئی
آج گلی اداس ہے آج وہ بام پر نہیں
دل سے شمیمؔ گفتگو دیکھیے کب تلک چلے
رات بھی مختصر نہیں بات بھی مختصر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.