درد سینے میں کہیں چیخ رہا ہو جیسے
درد سینے میں کہیں چیخ رہا ہو جیسے
تیری جانب سے کوئی تیر چلا ہو جیسے
میرے اشکوں کے سمندر میں کوئی تاج محل
دھیرے دھیرے سے کہیں ڈوب رہا ہو جیسے
عمر گزری مگر احساس یہی رہتا ہے
وہ ابھی اٹھ کے مرے گھر سے گیا ہو جیسے
تیرے ہر نشتری جملے بھی لگے ہیں پیارے
تیرے دشنام کی تاثیر جدا ہو جیسے
شمع کی لو نے اب سر کو جھکایا ایسا
جلتے رہنا بھی مرا میری خطا ہو جیسے
- کتاب : Mehki Mehki Raat (Pg. 82)
- Author : Syeda Nafis Bano Shama
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.