درد سینے میں سلا دیتا ہے
حرف ہونٹوں سے ہٹا دیتا ہے
خود بناتا ہے مرا منظر شوق
پھر تہ خاک چھپا دیتا ہے
ڈھونڈھ لاتا ہے کبھی مجھ سے مجھے
پھر مجھی میں وہ ملا دیتا ہے
میرے ہونے کی نمائش کر کے
اپنے ہونے کا پتہ دیتا ہے
سارے عالم میں اندھیرا کر کے
دل میں شمعیں وہ جلا دیتا ہے
غور سے دیکھ ذرا شام کے وقت
رخ سے پردہ وہ ہٹا دیتا ہے
مجھ کو کر دیتا ہے مجھ سے ہی جدا
پھر وہ دریا میں ملا دیتا ہے
کیسے ہر رات کا رونے والا
مجھ کو جینے کی دعا دیتا ہے
وہ جو چاہے تو ترے شاعر کی
حمد مشہور بنا دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.